دنیا کے بھاری بھرکم ترین شخص نے موٹاپے کو شکست دے دی‘ وزن 610 سے صرف 63 کلو گرام پر لے آیا.
تحریر: None
| شائع |
گوشت کا طومار چربی کا انبار جسم بنا پہاڑ،اتنے وزن کو لے کرخالد بن محسن چلنے پھرنے سے عاجز آگیاتھا۔اس کو دنیا کا سب سے موٹا فرد قرار دیا جاتا تھا جو اب 542 کلو گرام وزن کم کرنے میں کامیاب رہا ہے۔ وزن بہت زیادہ بڑھ جانے کے باعث وہ 3 سال سے زائد عرصے تک بستر تک محدود رہا۔ وہ دنیا میں اب تک کا دوسرا سب سے زیادہ موٹا شخص رہا ہے۔ اس کی حالت اتنی زیادہ خراب ہوگئی تھی کہ وہ گھر والوں اور دوستوں پر انحصار کرنے پر مجبور ہوگیا تھا۔اس کی وزن کم کرنے کے بڑی حسرت تھی بلکہ یہ اس کی زندگی کی آخری خواہش بن چکی تھی۔اس نے کئی جتن کئے مگروزن اس کی جدائی برداشت کرنے کے لیے تیار نہیں تھا۔
بہت سے موٹے لوگ وزن سے نجات حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ایک موٹا شخص ڈاکٹر کے پاس گیا اس سے کہا ڈاکٹر صاحب موٹاپے سے تنگ آ گیا ہوں اس سے نجات کے لیے کیا کھاؤں؟ ڈاکٹر نے کہا کھا کھا کر تو سانڈ بن گئے ہو مزید بھی کھانا چاہتے ہو ! بہت سے لوگ موٹاپا کم کرنے کے لیے کل سے ایکسر سائز شروع کرنےکا عزم کرتے ہیں ۔کل سے کم کھانے کا مصمم ارادہ باندھتے ہیں مگر وہ کل کبھی نہیں آتی۔غالب نے کہا تھا۔مقدور ہو تو ساتھ رکھوں نوحہ گر کو مَیں ۔اسی طرح بہت سے موٹے لوگوں کا بس چلے تو اپنی جگہ ایکسرسائز کرنے والے لوگ رکھ لیں اپنی جگہ دوائیاں کھانے والے کرائے پر حاصل کر لیں۔جس موٹے شخص کا وزن اب 63 کلو ہوا ہے اس کا یوں سمجھ لیں کہ جگاڑ لگ گیا۔
اس وقت کے سعودی کنگ شاہ عبداللہ نے اس کی زندگی بچانے کا منصوبہ تیار کرنے کا حکم دیاتھا۔ جس نے خالد بن محسن کی زندگی کو بدل کر رکھ دیا۔ خالد بن محسن کو جازان میں واقع گھر سے کرین کے ذریعے ریاض کے کنگ فہد میڈیکل سٹی میں منتقل کیا گیاتھا جہاں 30 طبی ماہرین کی ٹیم نے خالد بن محسن کے علاج کا پلان تیار کیا جو گیسٹرک بائی پاس سرجری، خصوصی غذا اور ورزش پر مبنی تھا۔ محض 6 ماہ میں خالد بن محسن کے جسمانی وزن میں 50 فیصد کمی آئی۔اس کے بعد مسلسل کاوش اور اس کی ول پاور سے 2023ء تک اس کا وزن محض 63.5 کلوگرام رہ گیا۔ضرورت دراصل ول پاور کی ہے باقی سب کی ثانوی حیثیت ہے۔ اپنے ارد گرد دیکھیں بہت سے لوگ مل جائیں گے جنہوں نے اپنے آپ سے کمٹنٹ کر کے دسیوں بیسیوں کے جی وزن کم کیا ہے۔