میکسیکو کا حنیف عباسی امریکہ میں گرفتار

تحریر: None

| شائع |

امریکہ کے محکمہ انصاف  کے مطابق  میکسیکو کے سینالو ڈرگ مافیا کے  سرغنہ اسماعیل ’ایل مایو‘ زمباڈا، کو 26 جولائی 2024 کو ٹیکسس میں حکام نے گرفتار کر لیا۔ زمباڈا جن کی عمر 70 سال سے زیادہ ہے، درپردہ  طور پر کئی دہائیوں تک مافیا کی سمگلنگ کی سرگرمیوں میں ملوث رہے۔طاقتور سینالو ڈرگ مافیا، فنٹانل نامی نشہ آور مواد سمیت دوسری منشیات کی سمگلنگ اور منی لانڈرنگ میں مہارت رکھتا ہے۔ زمباڈا کو ان کے سابق ساتھی ہواکین ’ایل چاپو‘ گوزمان کے بیٹے ہواکین گوزمان لوپیز سمیت گرفتار کیا گیا۔
زمباڈا میکسیکو کی تاریخ کے سب سے بڑے سمگلروں میں سے ایک ہیں۔اس کی کاروائیاں سسلیئن مافیا بارسکااور پانامہ کے پابلو اسکوبار سے کسی صورت کم نہ تھیں۔ حالیہ  ان کو 25 سال قید کے بعد رہا کیا گیا ہے۔ آخر میں ان کی ہسٹری پر بھی بات کرتے ہیں۔
زمباڈا نے ایل چاپو کے ساتھ سینالو کارٹل کی مشترکہ طور پر بنیاد رکھی۔ ایل چاپو کو 2017 میں امریکہ کے حوالے کیا گیا۔ وہ انتہائی سخت سکیورٹی والی جیل میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔ زمباڈا کو سینالو کارٹل کے ایک سرکردہ رکن نے بہانے سے بذریعہ طیارہ ٹیکسس جانے کے لیے کہا۔دو امریکی عہدے داروں کے مطابق زمباڈا اور لوپیز جن کی عمر ممکنہ طور پر 30 سال سے زیادہ ہے، کو ایل پاسو کے علاقے میں نجی طیارے کے اترنے کے بعد حراست میں لیا گیا۔سانتا ٹریسا ہوائی اڈے پر عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ انہوں نے رن وے پر ’بہت پرسکون اور منظم منظر‘ دیکھا جہاں وفاقی ایجنٹ ان دونوں کے بیچ کرافٹ کنگ ایئر سے اترنے کا انتظار کر رہے تھے۔

ہوائی اڈے پر کام کرنے والے ایک اہلکار کا کہناہے نے کہ ’دونوں طیارے سے اترے اور انہیں سکون کے ساتھ تحویل میں لے لیا گیا۔‘زمباڈا کے بارے میں کوئی بھی ایسی اطلاع دینے پر ڈیڑھ کروڑ ڈالر تک کا انعام مقرر تھا جس سے اس کی گرفتاری میں مدد مل سکتی۔
گرفتار ہونے والے دونوں افراد پر ’فنٹانل کی تیاری اور سگلنگ نیٹ ورکس چلانے سمیت مافیا کی مجرمانہ کارروائیوں کی قیادت‘ کرنے کے متعدد الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

اٹارنی جنرل میریک گارلینڈ کا کہنا تھا کہ ’فنٹانل نشہ وہ سب سے زیادہ جاں لیوا خطرہ ہے جس کا ہمارے ملک کو سامنا ہے اور محکمہ انصاف اس تک وقت تک آرام سے نہیں بیٹھے گا جب تک کہ ہمارے شہریوں کو زہر دینے کے ذمہ دار مافیا کے ہر ایک سرغنہ، رکن اور فرد کا محاسبہ نہیں ہو جاتا۔‘

رواں سال کے اوائل میں زمباڈا پر نیو یارک کے ایسٹرن ڈسٹرکٹ کی جانب سے فنٹانل کی تیاری اور ترسیل کی سازش کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

استغاثہ کی جانب سے انہیں ’منشیات سمگل کرنے والی سب سے پرتشدد اور طاقتور تنظیموں میں سے ایک‘ کی قیادت کرنے والا شخص بتایا گیا۔

امریکی حکام نے سینالو کارٹل پر ملک میں فنٹانل کا سب سے بڑا سپلائر ہونے کا الزام عائد کیا ہے۔

 زمباڈا، میکسیکو میں سب سے زیادہ عرصے تک بچے رہنے والے مافیا سرغنوں میں سے ایک ہیں اور انہیں اپنے کارٹل کے منصوبہ ساز طور پر دیکھا جاتا تھا جو روز مرہ کی کارروائیوں میں حصہ لیتا تھا۔
درپردہ رہ کر کام کرنے والے شاطر سمگلر زمباڈا نے 2010 میں ایک انٹرویو میں کہا کہ وہ جیل جانے کی بجائے خود کشی کرنا پسند کریں گے۔ وہ قید سے خوفزدہ تھے۔زمباڈا نے کہا: ’میں قید سے سے ڈرتا ہوں۔‘ انہوں نے میکسیکو کے میگزین پروسیسو کو بتایا کہ ’میں اس بات پر غور پسند کرنا کرتا ہوں کہ میں خود کشی کر لوں گا۔‘انہوں نے زیادہ تر سمگلنگ کے غیر قانونی دھندے پر توجہ دی اور کارٹل کے ہاتھوں مخالفین پر بہیمانہ تشدد جیسے کہ سر قلم کرنا، ٹکڑے ٹکڑے کرنا اور کھال کھینچنے سے گریز کیا کیونکہ ایسی کارروائیاں توجہ حاصل کر سکتی تھیں۔زمباڈا کے ایک بیٹے نے 2021 میں سان ڈیاگو کی وفاقی عدالت میں مافیا لیڈر ہونے کا اعتراف کیا۔

 ایل چاپو، جنہیں زمباڈا سے زیادہ پرتشدد اور توجہ کا خواہشمند سمجھا جاتا ہے، نے مافیا ایک دھڑے کی قیادت کی جو امریکی مارکیٹ میں فنٹانل کے بڑے سمگلروں میں سے ایک تھے اور ان کے مافیا کو لٹل چاپوز یا ’چاپیٹوز‘ کے نام سے جانا جاتا تھا۔ان کے سکیورٹی سربراہ کو گذشتہ سال نومبر میں میکسیکو کے حکام نے گرفتار کر لیا۔ لوپیز کے بارے میں ایسی اطلاع کی فراہمی جس کی بنیاد پر انہیں گرفتار کیا جا سکے، پر 50 لاکھ ڈالر انعام مقرر تھا۔
اب بات کرتے ہیں بارسکا کی۔ اٹلی کے شہر سسلی کی مافیا کے سرغنہ  'انسانوں کے قصاب' کے نام سے مشہور جویوانی بارسکا تھا اسکو  جیل سے رہا کیا گیا ۔ ان کے سنگین جرائم میں ایک بچے کی لاش کو تیزاب میں ڈال کر تحلیل کرنا بھی شامل تھا۔زمباڈا نے قتل ضرور کروائے لیکن اس طرح سے بے رحمی سے نہیں جس طرح بارسکا کر روتا رہا۔

بارسکا نے اس بات کا اعتراف کیا تھا کہ سو سے زیادہ لوگوں کو قتل کرنے میں وہ ملوث رہے ہیں جن میں مافیا کے خلاف اٹلی کے اعلیٰ ترین جج جیوانی فلکون کا قتل بھی شامل تھا۔

لیکن بارسکا بعد میں پولیس کے مخبر بن گئے اور قانون نافذ کرنے والوں سے اپنے ہی ساتھیوں کو پکڑوانے میں تعاون کرنے لگے۔پچیس سال جیل میں گزرانے کے بعد ان کی رہائی پر ان کی مجرمانہ کارروائیوں کا نشانہ بننے والے متاثرین اور ان کے لواحقین کی طرف سے شدید رد عمل سامنے آ رہا ہے۔

رہائی کے بعد مافیا چیف چار سال تک 'پرول' پر رہیں گے۔

جیوانی بارسکا کون ہیں؟
64 سالہ بارسکا سسلی کے مافیا کے گروپ کوسا نوسٹرا کا مرکزی کردار تھے۔ 1992 میں بارسکا نے ایک بم دھماکے میں اٹلی میں مافیا کے خلاف تحقیق کرنے والے جج جیوانی فلکون کو ہلاک کر دیا تھا جو اٹلی کی تاریخ میں قتل کی سب سے خطرناک ترین واردات تھی۔فلکون ان کی بیوی اور تین محافظ اس بم دھماکے میں ہلاک ہو گئے تھے۔ بارسکا نے نصف ٹن بارود اس راستے پر نصب کر دیا تھا جس راستے سے فلکون نے گزرنا تھا۔اس حملے کے دو ماہ بعد ایک اور جج پاولو بورسیلانو کو ہلاک کر دیا گیا جس نے اٹلی کو ہلا کر رکھ دیا اور ملک میں مافیا کے خلاف مزید قانون سازی کی گئی۔ایک اور انتہائی اندہوناک قتل ایک گیارہ سالہ لڑکے جوسیپو ڈی میتیو کا تھا جو مافیا کے ایک اور رکن کا بیٹا تھا۔ بارسکا نے بچے کو اغوا کر کے تشدد کیا اور پھر اس کو گردن میں پھندا ڈال کر ہلاک کر دیا۔ قتل کرنے کے بعد لڑکے کی لاش کو تیزاب میں ڈال کر تحلیل کر دیا گیا تھا۔ 1996 میں گرفتاری کے بعد وہ وعدہ معاف گواہ بن گئے تاکہ ان کی سزا میں کمی ہو سکے۔ سرکاری تحقیقی ادارے ان کی مدد سے مافیا گروہوں کے کئی ارکان جو 1980 اور 1990 کی دہائی میں کئی حملوں میں ملوث تھے ان کو پکڑنے میں کامیاب رہے۔بارسکا کی رہائی پر ان کے جرائم کا نشانہ بننے والے بہت سے متاثرین اور ان کے لواحقین کی طرف سے رنج و غم اور غصے کا اظہار کیا گیا ہے۔

ایک محافظ جو بارسکا کے ہاتھوں قتل ہوئے تھے ان کی بیوی ٹینا مونتیناروں نے ایک اخبار کو بیان دیتے ہوئے کہا وہ سخت غصے میں ہیں۔

ٹینا کا کہنا تھا کہ 'ریاست ہمارے خلاف ہے۔۔29 سال کے بعد ہمیں ابھی تک حقیقت کا علم نہیں ہے۔۔جس شخص نے میرا خاندان تباہ کر دیا وہ رہا ہو گیا ہے۔'

ماریا فلکون جو ہلاک ہونے والے جج کی بہن ہیں ان کا کہنا ہے وہ رنجیدہ ہوئی ہیں یہ خبر سن کر کے بارسکا کو قانون کے تحت جیل سے رہائی مل رہی ہے۔متعدد اطالوی سیاست دانوں نے بارسکا کی رہائی کی مذمت کی ہے۔دائیں بازو کی جماعت لیگ پارٹی کے رہنما میتیو سلوانی نے کہا کہ 'پچیس سال کی قید کے بعد مافیا کے سربراہ جیوانی بارسکا اب آزاد ہو گئے ہیں۔ یہ انصاف نہیں ہے جس کے اطالوی شہری حقدار ہیں۔'ایک اور سیاسی رہنما نے کہا کہ اس سن کا ایسا لگا جیسے کسی نے پیٹ میں گھونسا مارا ہو۔بارسکا کی طرح ہو سکتا ہے کہ زمباڈا کو بھی کچھ عرصے بعد رہا کر دیا جائے جس طرح ہمارے ہاں حنیف عباسی منور منج اور رحمت شاہ افریدی سزائیں سنائے جانے کے بعد رہا کر دیئے گئے تھے۔