بادشاہ انار اور آج کے بدنیت حکمران

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع ستمبر 16, 2022 | 12:10 شام

مہرماہ رپورٹ۔۔۔۔۔۔ بادشاہ جنگل کی طرف جا رہا تھا۔ راستے میں باغ تھا۔ وہاں رُکا، مالی کو بلایا۔ کہا پیاس لگی ہے۔ مالی نے ایک انار توڑ کر نچوڑا۔ گلاس بھر گیا۔ بادشاہ نے پیا اور سوچا کیوں نہ باغ بادشاہ کی ملکیت میں لے لیا جائے اور آگے بڑھ گیا واپسی پر پھر رکا۔ مالی سے پیاس کی بات کی۔ اس نے انار توڑا گلاس بھر نہ سکا۔ پھر دوسرا تیسرا اور چوتھا پانچواں نچوڑا تو گلاس بھر سکا۔ بادشاہ نے حیرانی سے اس کی طرف استفہامیہ نگاہوں سے دیکھا تو مالی نے کہا جناب بادشاہ کی نیت میں کھوٹ آگیا ہے۔ اسے نہیں پتا تھا

کہ سامنے بادشاہ ہی کھڑا ہے۔ بادشاہ وہاں ںسے نیت کا فتور دور کر کے روانہ ہو گیا۔سیلاب کو کچھ لوگ وہاں کے لوگوں کے اعمال کا نتیجہ قرار دے رہے ہیں جو قطعی طور پر غلط ہے۔ یہ بے برکتی حکمرانوں کی نیتوں میں خلل، فتور اور فرق کا نتیجہ ہے۔ جوان بد نیت وبد طینت حکمرانوں کی موجودگی تک جاری رہے گی۔