شہد ۔۔۔۔۔۔۔۔ رب کے ساتھ کی گئی تجارت میں کبھی خسارہ نہیں ہوتا

2019 ,نومبر 22



“ آپ کا شہد پسند نہیں آیا میں نے واپس کرنا ہے “

یہ پہلا کسٹمر تھا جس نے شہد کی واپسی کے لئے کال کی ، ان کی کال نے مجھے تذبذب میں ڈال دیا ،پالیسی کے تحت رقم بھی واپس کرنا تھی ، لہذا ذہن پہ نقصان کا بوجھ ڈالنے کی بجائےتھوڑا دل بڑا کیا

“ برادر ! قریب کی جامع مسجد میں شہد کا ڈبہ پہنچا دیجئے ، امام صاحب سے میری بات کروائیے ، انہیں میرا اور مجھے ان کا نمبر دے دیجئے اور اپنی رقم واپس وصول کر لیجئے “

لمحہ بھر کے لئے انہیں بھی چپ سی لگ گئی

“ عبداللہ بھائی اس طرح آپ کا نقصان نہیں ہوگا؟ اور پتہ نہیں وہ امام مستحق بھی ہو یا نہیں ؟”

“بھائی دیکھئے ! جہاں تک نقصان کی بات ہے وہ تو ہوچکا چاہے آپ واپس بھی بھیج دیں ، لیکن ڈبہ کھل چکا ہے ، محفوظ پیکنگ مشکل ہوگی ، آپ کے لئے بھی وقت نکال کر یہ سارے مرحلے مشکل سے طے ہوں گے اسی لئے آپ کی پریشانی کے پیش نظر آسان حل بتایا ہے اگر تو پیکنگ ، پیکجنگ ، کورئیر بکنگ تک کے مرحلے طے کر سکتے ہیں تو ٹھیک ہے بھیج دیجئے ۔ لیکن امام مسجد والا آسان پراسس ہے اسی لئے آپ کو وہی بتلایا ، اب وہ مستحق ہیں یا نہیں اس سے کوئی سروکار ہی نہیں کیونکہ یہ تو ہدیہ ہے صدقہ نہیں ۔ صدقہ مستحق کو دیا جاتا ہے ہدیہ تو بادشاہ کو بھی پیش کیا جاسکتا ہے “

بہرحال ! انہوں نے امام مسجد والا آپشن پسند کیا اور نماز کے بعد امام مسجد کو یہ ہدیہ پیش کیا ، مجھ سے بات کروائی اور امام صاحب حیرت میں گم مجھ سے پوچھتے ہیں

“ عبداللہ صاحب کیا آپ مجھے جانتے ہیں ؟ “

“ نہیں مولانا ۔۔ “

“تو پھر یہ ہدیہ ۔۔؟؟”

“ ہمارا مولویانہ رشتہ تو ہے نا 🤪”

تھوڑا سا ہنستے ہوئے بولے “ وہ تو ٹھیک ہے لیکن ۔۔”

“لیکن ویکن کچھ نہیں، آپ ایک کام کیجئے ، شہد چیک کیجئے ، پسند آئے تو لوگوں کو بتائیے گا ، نہیں تو کسی اور دے دیجئے گا ۔ “

اور پھر شکریہ کے بعد کال آف ہوگئی ، متعلقہ کسٹمر کو 2780 روپے قیمت اور 220 روپے ڈاک خرچ ٹوٹل 3 ہزار ٹرانسفر کردئیے ۔۔

تین دن بعد کالز کا تانتا بندھ گیا

“ شہد چاہئے تھا ، سنا ہے آپ کے پاس اچھا شہد ہے “

میں حیران رہ گیا

دو دنوں میں پندرہ کلو کے پندرہ آرڈرز ملے
جس بھی کسٹمر سے پوچھا کہ آپ کو کہاں سے پتہ چلا ؟

ایک ہی جواب ملا

“ امام صاحب نے بتایا ہے “

شکریہ کے لئے کال کی تو امام صاحب بولے

“ بس میں نے تو چیک کروایا ، جس طرح عام طور پہ اکرام کیا جاتا ہے اسی طرح ۔۔ تو کچھ ساتھیوں کو پسند آگیا، انہوں نے پوچھا تو آپ کا نمبر دے دیا اور شاید انہوں نے ایک دوسرے کو بتایا ہوگا “

آپ اگر ایک اچھے کام کا تہیہ کرلیں تو رب تعالی کہیں اور سے آپ کے فائدے کا بندوبست ضرور فرما دیتے ہیں ۔ رب کے ساتھ کی گئی تجارت میں کبھی خسارہ نہیں ہوتا ۔ آپ بھی کرکے دیکھئے ۔

متعلقہ خبریں