2018 ,نومبر 22
ریاض(ویب ڈیسک) سعودی وزیرخارجہ عادل الجبیر نے کہا ہے کہ سعودی ولی عہد جمال خاشقجی کے قتل میں ہر گز ملوث نہیں۔ بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے کہا ہے کہ سعودی ولی عہد جمال خاشقجی کے قتل میں ہر گز ملوث نہیں ہیں
ور اب سعودی بادشاہت یا ولی عہد کے حوالے سے مزید توہین برداشت نہیں کی جائے گی۔ عادل الجبیر کا کہنا تھا کہ سعودی شاہ اور ولی عہد کی نمائندگی ملک کا ہر شہری کرتا ہے لہٰذا محمد بن سلمان کا ہٹانے کا مطالبہ سرخ لکیر ثابت ہوگا۔ سعودی وزیر خارجہ نے واضح کردیا کہ جمال خاشقجی کا قتل انٹیلی جنس ایجنسی کی بددیانتی پر مبنی کارروائی ہے تاہم قتل کی تحقیقات جاری ہیں اور مجرموں کو سزا ضرور ملے گی۔ واضح رہے کہ سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر صحافی جمال خاشقجی کے قتل سے متعلق امریکی تفتیشی ادارے سی آئی اے رپورٹ کی سخت الفاظ میں تردید کر چکے ہیں۔ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ ’فرماں روا اور ولی عہد ہر سعودی شہری کی نمائندگی کرتے ہیں اور ہر سعودی شہری ان کی نمائندگی کرتا ہے اور ہم ایسی کسی بھی چیز کو برداشت نہیں کریں گے جو ہمارے بادشاہ یا شہزادے کی توہین کرے‘۔واضح رہے کہ واشنگٹن پوسٹ کے لیے لکھنے والے امریکی رہائشی اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے ناقد جمال خاشقجی 2 اکتوبر کو استنبول میں واقع سعودی قونصل خانے میں گئے تھے، جہاں انہیں قتل کرکے مبینہ طور پر ٹکڑے کردیے گئے۔ابتدائی طور پر سعودی عرب کی جانب سے اس معاملے میں قتل سے متعلق انکار کیا جاتا رہا تاہم بعد میں سعودی حکام نے اعتراف کیا جمال خاشقجی کو قتل کردیا گیا جبکہ ان کے قتل کے شبے میں 21 افراد کو حراست میں بھی لے لیا گیا۔ تاہم امریکی میڈیا میں لیک ہونے والی سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی (سی آئی اے) کی تحقیقات میں مبینہ طور پر محمد بن سلمان کی طرف اشارہ کیا گیا تھا۔ اسی حوالے سے انٹرویو میں جواب دیتے ہوئے سعودی وزیر خارجہ نے اس بات پر زور دیا کہ جمال خاشقجی کے قتل میں محمد بن سلمان ملوث نہیں تھے۔