2023 ,فروری 5
بھارت کی دس لاکھ فوج اور انسانیت سوز مظالم بھی کشمیری عوام کے جذبہ حریت کو سرد نہیں کر سکے۔ وہ دن دور نہیں جب مقبوضہ وادی میں آ زادی کا سورج طلوع ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار مقررین نے ”یوم یکجہتی کشمیر“ کے موقع پر ایوان کارکنان تحریک پاکستان میں منعقدہ خصوصی نشست کے دوران کیا ۔ نشست کا اہتمام نظریہ پاکستان ٹرسٹ نے تحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ کے اشتراک سے کیا تھا جس کا آغاز تلاوت قرآن مجید‘ نعت رسول مقبول اور پاکستان و کشمیر کے قومی ترانوں سے ہوا۔ تلاوت کی سعادت قاری خالد محمود نے حاصل کی جبکہ بارگاہِ رسالت مآب میں ہدیہ نعت برہان رسول نے پیش کیا۔ نشست کی نظامت کے فرائض محمد سیف اللہ چوہدری نے انجام دیے۔
ممتاز کشمیری رہنما اور صدر نظریہ پاکستان فورم آزاد کشمیر مولانا محمد شفیع جوش نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ 5 فروری کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی اور اس عزم کے اظہار کا دن ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں پر عرصہ حیات تنگ کر دیا گیا ہے۔ آج بھارت ایک کروڑ سے زائد لوگوں کو کچل رہا ہے لیکن بےن الاقوامی برادری خاموش رہ کر مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کررہی ہے۔ کہ جب تک مقبوضہ کشمیر کو بھارت کے غیر قانونی قبضے سے آزاد نہیں کرا لیتے‘ تب تک ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ کشمیر کی آزادی کےلئے نہ صرف پاکستان بلکہ پوری امت مسلمہ کو متحد ہونا پڑے گا کیونکہ عالمی ایوانوں میں ان کی آواز تبھی اہمیت حاصل کر سکے گی جب یک جان اور یک زبان ہو گی۔
آل پاکستان واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک ورکرز یونین کے مرکزی جنرل سیکرٹری خورشید احمد نے کہا کہ وہ وقت اب دور نہیں جب جدوجہدِ آزادی کشمیر کامیاب ہو گی اور کشمیری آزادی کا سورج طلوع ہوتا دیکھیں گے۔ قائداعظمؒ نے کشمیر کو پاکستان کی شہ رگ قرار دیا تھا اور کشمیر کے بغیر پاکستان نامکمل ہے۔ دنیا دہرے معیار ختم کرے اور کشمیریوں کو ان کا بنیادی حق خودارادیت دلوانے کیلئے بھارت پر دباﺅ ڈالے تاکہ کشمیری اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کر سکیں۔
چیئرمین مولانا ظفر علی خان ٹرسٹ خالد محمود نے کہا کہ دنیا بھر میں موجود پاکستانی سفارت خانوں کو متحرک کیا جائے کہ وہ دنیا میں مسئلہ کشمیر کو اجاگر اور بھارتی مظالم کو بے نقاب کریں۔ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے ، اگر یہ شہ رگ آزاد نہ ہوئی تو خدانخواستہ ہمارا ملک ویرانہ میں تبدیل ہو سکتا ہے۔ یاد رکھیں قوموں کو آزادی نعروں یا باتوں سے نہیں عملی جدوجہد سے ملتی ہے۔
نامور صحافی و دانشور سلمان غنی نے کہا کہ ہم کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو سلام پیش کرتے ہیں۔ پہلا یوم یکجہتی کشمیر 1990ءکو منایا گیا اور اس کے محرک قاضی حسین احمد تھے۔ یہ دن منانے کا مقصد کشمیر کے مسئلے پر حکومت کو یہ باور کرانا ہے کہ مسئلہ کشمیر تقسیم ہند کا ایک نامکمل ایجنڈا ہے اور اس کے حل کی خاطر ہمیں عالمی محاذ پر بھارت کا مکروہ چہرہ بے نقاب کرنا ہو گا۔کشمیر کے بغیر پاکستان نامکمل ہے۔ جدوجہدِ آزادی کشمیر کا مقصد حکومت یا زمین کا حصول نہیں بلکہ یہ ایک کروڑ سے زائد کشمیریوں کے مستقبل کا سوال ہے ، انہیں ان کا حق خودارادیت دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ آج مجھے محترم سید علی گیلانی بہت یاد آرہے ہیں۔ سید علی گیلانی تحریک آزادی کشمیر کے سرخیل تھے، انہوں نے بزرگی میں بھی جوانوں سے بڑھ کر کام کیا۔
کشمیری رہنما سید نصیب اللہ گردیزی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں 9لاکھ سے زیادہ بھارتی فوج موجود ہے جو ہمارے کشمیری بہن بھائیوں کے اوپر ظلم کے پہاڑ توڑنے کے باوجود ان میں آزادی کا جذبہ ختم نہیں کر سکی۔ کشمیری عوام کی جدوجہد اور قربانیوں کی بدولت اب وہ دن زیادہ دور نہیں جب وہ بھارتی فوج کو شکست دے کر اپنی مرضی سے اپنے مستقبل کا فیصلہ کریں گے۔
نمائندہ آل پارٹیز حریت کانفرنس انجینئر مشتاق محمود نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کو آزاد کرانے کے لیے پاکستان کے ہر شہری میں بھی وہی جذبہ حریت ہونا چاہیے جو مقبوضہ کشمیر کے عوام کے دل و دماغ میں موجزن ہے۔ مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کے لیے اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد ضروری ہے اوراس حوالے سے عالمی برادری کو اپنی ذمہ داریاں پوری کرنی چاہئیں۔
سیکرٹری نظریہ پاکستان ٹرسٹ ناہید عمران گل نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنا نظریہ پاکستان ٹرسٹ کے اغراض و مقاصد میں سرِ فہرست ہے۔ اس کے ساتھ مقررین و حاضرین کی تشریف آوری پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہر پاکستانی کا دل اہل کشمیر کے ساتھ دھڑکتا ہے۔ کشمیر بنے گا پاکستان محض ایک نعرہ نہیں بلکہ ایک زندہ حقیقت ہے۔ پاکستان اور کشمیر بے شمار رشتوں میں بندھے ہوئے ہیں۔ سب سے بڑا رشتہ دین اسلام اور دو قومی نظریہ کا ہے۔
سیکرٹری تحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ محمد سیف اللہ چوہدری نے کہا کہ کشمیر کا فیصلہ اس کی عوام نے کرنا ہے کسی راجہ یا مہاراجہ کا کیا گیامتعصب فیصلہ اس کا کوئی حل نہیں۔ اقوام متحدہ میں منظور کی گئی قراردادوں کی روشنی میں اس کا منصفانہ حل ممکن ہے۔ پاکستان اگر جسم ہے تو کشمیر اس کی روح ہے۔ کشمیر کے بغیر پاکستان نامکمل ہے۔
اس نشست میں تحریک پاکستان کے گولڈ میڈلسٹ کارکن کرنل (ر) محمد سلیم ملک، دفاعی تجزیہ کار بریگیڈیئر (ر) لیاقت علی طور، معروف سماجی رہنما بیگم صفیہ اسحاق، ثمینہ بشریٰ ، پروفیسر یوسف عرفان، اساتذہ کرام اور طلبہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔