سعودی عرب کے ایٹمی پاور بننے کا وقت آن پہنچا ، اچانک ایسے ملک نے جوہری ٹیکنالوجی دینے کی حامی بھر لی کہ پوری دنیا میں ہلچل مچ گئی

2019 ,مارچ 28



واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکا میں وزارت توانائی نے اُن امریکی کمپنیوں کو چھ پرمٹ دینے پر آمادگی کا اظہار کر دیا ہے جو سعودی عرب میں جوہری شعبے سے متعلق کام کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔امریکی اخبارکے مطابق اس بات کی تصدیق پرمٹ کی منظوری سے آگاہ دو ذرائع نے کی ہے۔ امریکی وفاقی قانون کا متن یہ کہتا تھا کہ سعودی عرب کو جوہری ٹکنالوجی برآمد کرنے کے لیے متعلقہ کمپنیاں حکومت سے پرمٹ حاصل کریں۔ یہ پرمٹ پارٹ 810 کے نام سے جانے جاتے ہیں۔ یہ امریکی کمپنیوں کو اس بات کی اجازت دیتے ہیں کہ وہ سعودی عرب میں کام کے منصوبوں سے متعلق مخصوص تفصیلات اور جوہری ٹکنالوجی کے حوالے سے مقررہ معلومات کا انکشاف کریں۔ مثال کے طور پر ایک کمپنی کو کاغذی دستاویزات ، الیکٹرونک میڈیا یا جان کاری اور تجربے کی سعودی عرب منتقلی کے لیے پارٹ 810 کی ضرورت ہو گی۔ ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ جوہری توانائی کے حوالے سے امریکی حکومت اور امریکی کمپنیوں کی ریاض کے ساتھ بات چیت کہاں تک پہنچی ہے۔ اس دوران ڈیموکریٹس کی جانب سے یہ دعوی بھی سامنے آیا کہ قومی سلامتی کمیونٹی میں بعض افراد نے ضابطے کے مطابق منظوری لیے بغیر ریاض کے ساتھ انفرادی طور پر جوہری ڈیل پر بات چیت کی کوشش کی۔امریکی کمپنیوں نے جوہری ٹکنالوجی کے حوالے سے نومبر 2017 میں ریاض کے ساتھ رابطوں کا آغاز کیا تھا۔ابھی تک یہ بھی واضح نہیں کہ امریکا کی کونسی کمپنیوں کو وزارت توانائی کی جانب سے پرمٹ جاری کیے گئے ہیں۔ کانگریس کے ذرائع نے بتایا ہے کہ متعلقہ کمپنیوں کے پاس یہ اختیار ہو گا کہ وہ اس بات کی درخواست کر سکتی ہیں کہ انہیں ملنے والے پرمٹ کو خفیہ رکھا جائے اور وزارت توانائی کے پبلک نوٹس بورڈ پر ان کا نام ظاہر نہ کیا جائے۔ ذریعے کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ کے دور میںپارٹ 810حاصل کرنے والی کمپنیوں نے اجازت نامے کو خفیہ رکھنے کی استدعا کی ہے۔

متعلقہ خبریں