2019 ,جولائی 16
اسلام آباد (مانیٹرنگ رپورٹ) سابق پولیس افسر ڈاکٹر شعیب سڈل نے کہاہے کہ جس طرح فنگر پرنٹ کی بائیومیٹر ک کی جاتی ہے ، اسی طرح آواز کی بھی بائیو میٹر ک کی جاتی ہے ،آڈیو میں فریکوئنسی کا جائزہ لینا ہوتا اور ویڈیو میں ہرکلر کی الگ ویو لینتھ ہوتی ہے ، احتساب عدالت کے جج کی مبینہ ویڈیو کا معائنہ چند گھنٹوں میں کیا جاسکتا ہے ۔ جیونیوز کے پروگرام ”آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ“میں گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر شعیب سڈل نے کہا کہ کوئی بھی آڈیو اور ویڈیو سامنے آئے تو ضروری ہے کہ اس کا فرانزک آڈٹ کروایا جائے ۔ اس وقت تو تنازع پیدا ہوچکاہے اس کے خاتمے کا کوئی حل نہیں کہ احتساب عدالت کے جج کی ویڈیو کا فرانزک معائنہ ہو ، اس کے بعد ہی اس کا اندازہ لگایا جاسکے گا کہ یہ ویڈیو ٹھیک ہے یا غلط ہے ۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں فرانزک آڈٹ کی تمام سہولیات موجود ہیں،آڈیو کا فرانزک بائیو میٹر ک تصدیق کی طرح ہوجاتا ہے ، جس طرح فنگر پرنٹ کی بائیومیٹر ک کی جاتی ہے ، اسی طرح آواز کی بھی بائیو میٹر ک کی جاتی ہے ،آڈیو میں فریکوئنسی کا جائزہ لینا ہوتا اور ویڈیو میں ہرکلر کی الگ ویو لینتھ ہوتی ہے ۔ ڈاکٹر شعیب سڈل نے کہا کہ ویڈیو کا فرانزک چند گھٹنوں میں بھی کیا جاسکتاہے اور اگر بہت زیادہ گہرائی میں جانا ہے تو زیادہ سے زیادہ تین چار دن لگ جائیں گے ۔