ملالہ یوسفزئی کس کے کہنے پر بولتی ہیں اور کشمیریوں کے قتل عام پہ خاموش کیوں ہیں ؟ ناقابل یقین انکشاف

2019 ,اگست 7



لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) نوبل انعام یافتہ پاکستانی طالبہ ملالہ یوسفزئی کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم ہونے کے معاملے پر کوئی رد عمل نہ دیے جانے پر پاکستانی سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے انہیں کڑی تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ٹوئٹر صارفین کی جانب سے ملالہ یوسفزئی کا رد عمل نہ آنے پر سخت غم و غصے کا اظہار کیا جارہا ہے اور اس بارے میں اتنے زیادہ ٹویٹس کیے جارہے ہیں کہ یہ پاکستان میں اب ایک ٹاپ ٹرینڈ بن چکا ہے۔عمران لالیکا نے لکھا کہ اگر کسی نے کشمیر کے مسئلے پر ملالہ کا کوئی ٹویٹ دیکھا ہو تو انہیں ضرور آگاہ کیا جائے۔تحسین باجوہ نے کہا کہ اقوام متحدہ کی امن پیغامبر ملالہ نے انڈیا کے حالیہ ظلم و ستم پر چپ سادھ رکھی ہے۔ ان کا ایک ٹویٹ دنیا بھر میں کشمیر کے مسئلے کو ہائی لائٹ کرنے میں کافی مدد گار ثابت ہوسکتا تھا کیونکہ ان کے 14 لاکھ سے زائد ٹوئٹر فالورز ہیں اور انہیں دنیا بھر میں پیار اور احترام کی نظر سے دیکھا جاتا ہے لیکن وہ کشمیریوں کے بارے میں دکھ محسوس نہیں کر رہیں۔میاں عمر جاوید نے کہا کہ نوبل انعام یافتہ ملالہ ورلڈ کپ، کابل کے حملوں اور کرائسٹ چرچ کے حملوں پر بات کرتی ہیں لیکن جب بات کشمیر کی آتی ہے تو وہ خاموشی اختیار کرلیتی ہیں۔سینئر صحافی و کالم نویس ہارون الرشید نے اس معاملے پر لکھا ’ کسی پوچھا ہے: کشمیریوں کے قتل عام پہ ملالہ نے کبھی کوئی ٹویٹ تک کیوں نہ کیا؟۔ بھائی یہ وہ لوگ ہیں جو مغرب کی نگاہ سے پاکستان کو دیکھتے ہیںجو فقط اپنے ذاتی مفاد کے لیے حرکت میں آتے ہیں۔‘واضح رہے کہ نوبل انعام یافتہ پاکستانی طالبہ ملالہ یوسفزئی کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم ہونے کے معاملے پر کوئی رد عمل نہ دیے جانے پر پاکستانی سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے انہیں کڑی تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔خیال رہے کہ ملالہ یوسفزئی کی ٹوئٹر اکاؤنٹ پر آخری سرگرمی 21 جولائی کی ہے جب انہوں نے ایک ٹویٹ کو ری ٹویٹ کیا تھا۔

متعلقہ خبریں