’’یہ امریکہ نہیں، نیوزی لینڈ ہے‘‘ مسجد پر حملے کے بعد’ کیوی عوام ‘ نے تاریخ رقم کر دی ، ایسا اعلان کر دیا کہ جیسنڈا ارڈرن بھی خوش ہوجائیں گی

2019 ,مارچ 18



ولنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک) کرائسٹ چرچ میں مساجد پر فائرنگ کے سانحے کے بعد نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا ارڈرن نے اعلان کیا تھا کہ وہ اسلحے سے متعلق قوانین کو مزید سخت بنائیں گی۔ اب نیوزی لینڈ کے عوام نے بھی اپنی وزیراعظم کی ہاں میں ہاں ملا دی ہے ۔ ان شہریوں کا کہنا ہے کہ ”یہ ہمارا ملک نیوزی لینڈ ہے، یہ امریکہ نہیں ہے۔ یہاں اسلحے سے متعلق قوانین سخت کرنے کی حکومتی کوشش کی مزاحمت نہیں کی جائے گی۔ “سن ٹائمز کے مطابق وزیراعظم جیسنڈا ارڈرن نے کہا تھا کہ ”اسلحے کے قوانین سخت کرنے سے متعلق کئی آپشنز موجود ہیں، جن میں سے ایک یہ بھی ہے کہ عام شہریوں کے سیمی آٹومیٹک رائفلیں رکھنے پر ہی پابندی عائد کر دی جائے۔ “رپورٹ کے مطابق حالیہ سالوں میں امریکہ میں فائرنگ سے ہلاکتوں کے متعدد واقعات پیش آ چکے ہیں تاہم جب بھی امریکی حکومت اسلحے سے متعلق قوانین سخت کرنے کی کوشش کرتی ہے اسے شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑتا ہے تاہم نیوزی لینڈ میں صورتحال یکسر مختلف ہے۔ یہاں کے میڈیا ہاﺅسز اور سیاستدانوں کی اکثریت بائیں بازو کی ہے چنانچہ حکومت کے قوانین سخت کرنے اور کسی بھی طرح کی پابندی لگانے میں مشکل درپیش نہیں آئے گی۔ایلیئٹ ڈیوڈ سن نامی شخص نے لینووڈ کی مسجد میں ایک باتھ روم میں چھپ کر جان بچائی تھی۔ اس کا کہنا ہے کہ ”ہمارے ملک میں بھی آسٹریلیا کی طرح اسلحے پر سخت پابندی لگائی جانی چاہیے۔ “خیال رہے کہ نیوزی لینڈ کی 2 مساجد پر دہشت گرد حملے میں 9 پاکستانیوں کی شہادت پر آج ملک بھر میں قومی سوگ منایا جا رہا ہے جبکہ پاکستان کی درخواست پر او آئی سی کا ہنگامی اجلاس بھی طلب کرلیا گیا ہے۔ایک روزہ قومی سوگ منانے کا اعلان وزیراعظم عمران خان نے کیا تھا۔ سوگ کے سلسلے میں ملک بھر میں سرکاری عمارتوں پر نصب سبز ہلالی پرچم سرنگوں رہے گا۔ نیوزی لینڈ سانحے میں دس پاکستانی متاثر ہوئے تھے جن میں سے 9 شہید ہوگئے جبکہ شدید زخمی پاکستانی انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں زیر علاج ہے۔دوسری جانب دوسری جانب سانحہ کرائسٹ چرچ میں جاں بحق ہونیوالے پاکستانیوں کی میتوں کی واپسی کیلئے اقدامات کئے جا رہے ہیں، نیوزی لینڈ میں پاکستان ہائی کمشنر ڈاکٹر عبدالمالک نے اس بات کی تصدیق کی ہے۔ میتیں بدھ کے روز ورثا کے حوالے کی جائیں گی۔ سانحہ نیوزی لینڈ میں شہید ہونے والوں کیلئے پاکستان سٹاک مارکیٹ میں خصوصی دعا کا اہتمام کیا گیا، ایک منٹ کی خاموشی بھی اختیار کی گئی۔ادھر پاکستان کی درخواست پر اسلامی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کا ہنگامی اجلاس 22 مارچ کو استبنول میں طلب کیا گیا ہے۔ پاکستان کی نمائندگی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کریں گے۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ اجلاس کا مقصد مسلم امہ کو واقعے کے بعد اکھٹا کرنا ہے، اجلاس میں اسلام فوبیا کے سدباب کے لیے مسلمان ممالک کے کردار پر اور مسلم دنیا سے یورپی ممالک ہجرت کرنے والے مسلمانوں پر مظالم سے متعلق بات ہوگی۔

متعلقہ خبریں