کویت میں غیر ملکی ملازمہ کی موت، ڈاکٹروں نے معائنہ کیا تو اس کے جسم میں کیا چیز ڈالی گئی تھی؟ اتنی شرمناک حرکت کہ شیطان بھی کانپ اُٹھے

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع مئی 29, 2019 | 18:52 شام

کویت سٹی (مانیٹرنگ رپورٹ) کویت میں ایک غیرملکی ملازمہ کے قتل کی واردات ہوئی ہے جس کے جسم کے پوشیدہ حصے میں ایسی چیز ڈالی گئی تھی کہ سن کر شیطان بھی شرم سے منہ چھپاتا پھرے۔ دی مرر کے مطابق اس گھریلو ملازمہ کا نام کنستانشا لیو ڈیاگ تھا اور وہ فلپائن کی شہری تھی۔ اسے انتہائی ناگفتہ بہ حالت میں گزشتہ دنوں ہسپتال لایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اس کی موت کی تصدیق کر دی اور جب اس کا پوسٹ مارٹم کیا گیا تو اس کے جسم کے پوشیدہ حصے سے کھیرے کا ایک ٹکڑا برآمد ہوا۔ بتایا گیا ہے کہ ممکنہ طور پر اس خاتون کے کویتی

مالک نے اسے بدترین جسمانی و جنسی تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔ وہ بدطینت شخص کھیرے کے ساتھ بھی اس پر ظلم کرتا رہا ، جس کا ایک ٹکڑا ٹوٹ کر مقتولہ کے جسم کے اندر ہی رہ گیا۔

اس سفاک شخص کی شناخت صرف ’بی ایم آئی ایچ‘ سے ہوئی ہے جو اس کے نام کا مخفف ہے۔ رپورٹ کے مطابق فلپائنی ملازمہ کے ساتھ جنسی زیادتی اور قتل کے اس نئے واقعے پر فلپائن اور کویت کے سفارتی تعلقات بھی بہت کشیدہ ہو گئے ہیں۔ حالیہ مہینوں میں اس طرح کے متعدد واقعات کویت میں پیش آ چکے ہیں جن میں فلپائنہ ملازماﺅں کو قتل کیا گیا۔ ابھی گزشتہ ہفتے ایک مالک کے گھر کے فریزر سے ایک فلپائنی لڑکی کی لاش برآمد ہوئی تھی جو اس کے ہاں گھریلو ملازمہ کے طور پر کام کرتی تھی اور اس نے اسے جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے اور قتل کرنے کے بعد لاش فریزر میں چھپا رکھی تھی۔ فلپائنی وزیر محنت و روزگار سیلویستر ایچ بیلو کا کہنا ہے کہ ”ہم مقتولہ کو انصاف دلانے کے لیے کسی بھی حد تک جائیں گے۔ ہم کویتی حکومت پر دباﺅ ڈال رہے ہیں کہ وہ قاتل کو قانون کے کٹہرے میں لائے۔“