اتنا دور اندیش ہمسایہ : کرتار پور راہداری کھولے جانے پر چین کا ایسا موقف سامنے آ گیا کہ آپ یقین نہیں کریں گے

بیجنگ (مانیٹرنگ ڈیسک)وزیراعظم عمران خان نے 28 نومبر کو کرتار پور راہداری کا افتتاح کردیا ہے جس میں بھارت کے دو یونین وزراء نے بھی شرکت کی جبکہ بھارتی پنجاب سے نوجوت سنگھ سدھو نے بھی شرکت کی اور پاکستانی میڈیا سمیت عوام کی آنکھوں کا تار ا بن گئے جبکہ انہوں نے اپنی شاعری کے ذریعے شہریوں کے دل موہ لیے ۔ پاکستان کی جانب سے سکھ برادری کیلئے کرتار پور بارڈر ویزہ فری کھولنے کے اقدام پر چین بھی اب میدان میں آ گیاہے اور زبردست پیغام جاری کر دیا ہے ۔چین کے وزیر خارجہ سکھ برادری کیلئے کرتار پور راہداری کو کھولنے کے پاکستانی اقدام کا خیر مقدم کیا ہے ۔ اس پر انہوں نے رد عمل جاری کرے ہوئے کہا کہ ‘‘ جی ہاں میں نے اس سے متعلق رپورٹ دیکھی ہے اور وہ بہت ہی خوش آئندہے جس پر ہمیں بہت خوشی بھی ہوئی کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان شروع ہونے والا تعاون قابل قدر ہے ’’۔وزیراعظم عمران خان نے چند دن قبل چار کلومیٹر طویل کرتار پور راہداری کا سنگ بنیاد رکھ دیا ہے جو کہ چھ ماہ میں مکمل ہو جائے گا ، اس کے ذریعے بھارتی پنجاب سے سکھ برادری ویزہ کے بغیر پاکستانی حدود میں داخل ہوں گے اور گردوارے کی زیارت کر کے واپس لوٹ جائیں گے جس کے باعث ان کا بہت زیادہ وقت بچ جائے گا کیونکہ اس سے قبل وہ بھارتی پنجاب سے لاہور پہنچتے ہیں جس کے بعد وہ ناروال کیلئے روانہ ہوتےہیں جہاں سے پھر وہ کرتار پور اپنی منزل پر پہنچتے ہیں اس کیلئے ان کے پیسے اور وقت دونوں زیادہ خرچ ہوتے ہیں ۔