مولوی صاحب‘ کوئی ایسا تعویز لکھ دیں کہ میرے بچے رات کو بھوک سے رویا نہ کریں، مولوی صاحب نے تعویز میں ایسا کیا لکھا کہ اگلے ہی دن پیسوں کی ریل پیل شروع ہو گئی

2018 ,فروری 16



لاہور(مہرماہ رپورٹ): مولوی صاحب‘ کوئی ایسا تعویز لکھ دیں کہ میرے بچے رات کو بھوک سے رویا نہ کریں مولوی صاحب نے بیچاری عورت کو تعویز لکھ دیا۔اگلے ہی روز کسی نے پیسوں سے بھرا تھیلا گھر کے صحن میں پھینکا‘ شوہر نے ایک دکان کرائے پر لے لی‘کاروبار میں بر کت ہوئی اور دکانیں بڑھتی گئیں‘۔

پیسے کی ریل پیل ہو گئیپرانے صندوق میں ایک دن عورت کی نظرتعویذ پر پڑی۔ جانے مولوی صاحب نے کیا لکھا تھا اس تعویذ میں؟ تجسس میں اس نے تعویز کھول ڈالا‘ لکھا تھا ’’جب پیسے کی ریل پیل ہوجائے تو سارا تجوری میں چھپانے کی بجائے کچھ ایسے گھر میں ڈال دینا جہاں رات کو بچوں کے رونے کی آواز آتی ہو‘‘۔۔۔شیطانجوزف سٹالن سوویت یونین کے بانیوں میں شمار ہوتا تھا۔ یہ آمرانہ فطرت کا ایک ظالم انسان تھا‘ اس نے اپنے دور میں کم دور میں کم و بیش 20ملین لوگ قتل کروائے تھے‘ 26لاکھ اس کے ہاتھوں زخمی ہوئے تھے اور 24لاکھ 68ہزار 524 لوگ پوری زندگی جیلوں میں سڑتے رہے تھے۔ جوزف سٹالن کے بارے میں پچاس کی دہائی میں ایک لطیفہ مشہور ہوا تھا۔ لطیفے کے مطابق جوزف سٹالن اپنے مظالم کے باعث شدید ڈپریشن کا شکار ہو گیا ‘ وہ ساری ساری رات جاگتا رہتا اور اسے اپنے ارد گرد ان لوگوں کے بھوت منڈلاتے دکھائی دیتے تھے جو اس کے ہاتھوں قتل ہوئے تھے۔ سٹالن ایک دن شدید ڈپریشن کے عالم میں ایک سائیکالوجسٹ کے پاس چلا گیا۔ سائیکالوجسٹ نے اس کی کیفیت سنی تواس نے اس سے پوچھا ”آپ کا مذہب کیا ہے؟“ سٹالن نے جواب دیا ”میں نان بلیور ہوں‘ میں سمجھتا ہوں دنیا میں کسی خدا کی کوئی گنجائش موجود نہیں“۔ سائیکالوجسٹ نے پوچھا ”کیا آپ شیطان پر بھی یقین نہیںرکھتے ؟“سٹالن نے غصے سے جواب دیا ”میں جب خدا کو نہیں مانتا تو شیطان کو کیسے مانوں گا“۔

سائیکالوجسٹ نے سٹالن کی بات تحمل سے سنی اوراس کے بعد ادب سے عرض کیا ”جناب آپ کی بات سر آنکھوں پر لیکن میرا آپ کو مشورہ ہےآپ خدا کو مانیں یا نہ مانیں لیکن شیطان کو ضرور مانیں کیونکہ شیطان کو ماننے والے ڈپریشن سے بچے رہتے ہیں“۔ سٹالن سائیکالوجسٹ کی عجیب و غریب بات سن کر حیران رہ گیا اور اس نے غصے سے کہا ”یہ کیا بکواس ہے“ سائیکالوجسٹ نے احترام سے عرض کیا ”ہز ایکسی لینسی شیطان انسانوں کیلئے مذہب کا سب سے بڑا تحفہ ہے“ یہ آپ کو احساس گناہ اور ڈپریشن دونوں سے بچاتا ہے“۔ سٹالن کو غصہ آ گیا‘ اس نے ریوالور نکالا اور سائیکالوجسٹ کی کنپٹی پر رکھ کر بولا ”تم کیا بکواس کر رہے ہو‘ مجھے جلدی سمجھاﺅ ورنہ میں تمہیں گولی مار دوں گا“ سائیکالوجسٹ گھبرا گیا اور جلدی جلدی بولا ”جناب میری بات تو سن لیں۔ اگر آپ کو میری بات غلط لگی تو آپ بے شک مجھے گولی مار دیجئے گا“ سٹالن نے ریوالور پیچھے ہٹا لیا۔ سائیکالوجسٹ بولا ”ہز ایکسی لینسی تمام بلیور اپنی ہر غلطی‘ ہر گناہ اور ہر جرم کو شیطان کے کھاتے میں ڈال دیتے ہیں‘ یہ ہمیشہ ہر جرم کے بعد کہتے ہیں میں شیطان کے بہکاوے میں آ گیا تھا‘ مجھ سے شیطان نے یہ کروا دیا‘ مجھ سے شیطان نے وہ کروا دیا اور اگر شیطان نہ ہوتا تو میں کبھی یہ نہ کرتا ۔وغیرہ‘ وغیرہ۔ ہزایکسی لینسی آپ خدا پر یقین کریں یا نہ کریں لیکن آپ اپنے لئے کسی چھوٹے موٹے شیطان کا بندوبست کر لیں اور اپنی تمام غلطیاں‘ تمام جرم اور تمام ظلم اس شیطان کے کھاتے میں ڈال کر خود کو بے گناہ اور معصوم ٹھہرا لیجئے۔ آپ کا ڈپریشن ختم ہو جائے گا“سٹالن نے قہقہہ لگایا۔ سائیکالوجسٹ کے کندھے پر ہاتھ مارا اور اونچی آواز سے بولا ”آج سے ہماری ساری قوم کا شیطان امریکا ہے“

متعلقہ خبریں