یہ_جو_پردیس_میں_آپ_کے_بهائی_ہیں_نا

2017 ,اکتوبر 13

بنتِ ہوا

بنتِ ہوا

تہذیب

bintehawa727@gmail.com



یہ اکثر صبح ناشتہ بهی نہیں کرتے کہ کہیں گاڑی ہی چهوٹ نہ جائے
ناشتہ نظر انداز کرکے کہتے ہیں " کام کی جگہ پہ پہنچ کر کچھ کها لیں گے"

جب کام کی جگہ پہ پہنچ جاتے ہیں تو کام کے دباو کی وجہ سے ناشتہ کرنا پهر بهول جاتے ہیں۔
سوچتے ہیں چلو دوپہر لنچ ٹائم ہی کچھ کهالیں گے۔۔۔

لنچ ٹائم میں بهی اکثر یہ بچارے پردیسی مزدور بهوکے رہ جاتے ہیں کہ اکثر کام کے لوڈ کی وجہ سے اوور ٹائم کا لالچ بیچ میں آجاتا ہے کہ اس بار چلو گهر کچھ ہزار زیادہ چلے جائے گے۔
گهر کے معاملات اور خوش اسلوبی سے طے پالے گے۔

بریک کے ٹایم یہ مزدور جن پہ آپکو ناز ہوتا ہے کہ وہ دبئی، شارجہ، بحرین,سعودیہ، قطر، کویت دنیا کے کسی کونے میں ہی کیوں نہ ہو جن پہ آپکو فخر ہوتا ہے کہ میرا بهائی تو بیرون ملک ہوتا ہے،
بریک ٹائم یہ کوئی کارٹن کا پیس اٹها کر کوئی پلاسٹ کچہرے کے ڈیر سے اٹها کر اسکو جهاڑ کر وہی بچهاتے ہوئے سو جاتے ہیں۔
کچہرے کے ڈیر میں پڑا گندہ بدبودار پلاسٹ یا کارٹن کا پیس

جی ہاں ۔۔۔!!!
وہ خود گتوں پہ سوتے ہیں اور آپ کو گدوں پہ سلاتے ہیں۔

صبح 5 بجے سے لیکر رات شام 7 بجے تک مسلسل خون و پسینے کا ایک ایک قطرہ بہایا جاتا ہے ریال, درہم, دینار کے لئے

جلا دینے والی گرمی دماغ کو ابال کر رکھ دیتی ہے۔ پینے کو گرم پانی،
گرم ترین ہوا جیسے کہ تندور سے اٹهی ہو،
صحراوں میں گرد و غبار کے خوفناک ترین طوفان،
58ویں چھت کے سکفولڈنگ پہ کهڑے زندگی اور موت کی یہ جنگ صرف دینار اور آپکی خوشیوں کے لئے پردیس میں ہر دن ہر صبح ہر وقت ہر سیکنڈ لڑی جاتی ہے۔
پردیس میں ایک پردیسی پہ کیا گزرتی ہے آپ اسکا اندازہ بهی نہیں لگا سکتے۔

نہایت طاقتور جسمانی وجود کے مالک کو ایک معمولی دبلا پتلا انسان بنا کسی بات کے سو سو باتیں سنا دیتا ہے۔
پردیس میں رہنے والا کوئی ایک ایسا مزدور نہیں جو کسی فکر کسی غم کسی پریشانی سے آزاد ہو۔

کبھی اقامے کی فکر،
کبھی کفالے کی بهاگ دوڑ،
کبھی کفیل کی ٹینشن،
کبھی جوازات کے مسائل،
کبھی کمپنی کی مصیبتیں، 
کبھی تبادلے کی تشویشیں،
کبھی تنخواہ وقت پہ نہ آنا،
کبھی کام ہونے نہ ہونے کی تکالیف،
کبھی سالن نہ بنانے پہ لڑائی جهگڑے،
کبھی روم رینٹ کی فکر،
کبھی روم سے نکالنے کی دهمکیاں اور کبھی آپ سب کی فرمائیشیں۔۔۔!!!

یہ جو پردیسی ہیں نا۔۔۔!!!
یہ ایک ایک حلالہ (سعودی, بحرینی, قطری, کویتی, دوبئ پیسہ) بچاتے ہیں۔

انکا بہت من کرتا ہے کہ کچھ اچها سا کها لے کچھ اچها سا پی لے۔
بے حد من کرتا ہے کہ کبھی KFC برگر کنگ البیک کباب کهائے یا ریڈ بل پی لے،
لیکن
گهر کا خیال آتے ہی جیب اجازت نہیں دیتا،
تو یہ بیچارے واپس ہوجاتے ہیں۔

انہوں نے ایک ایک روپے بچا کر اپنے لئے بهی کچھ بچت کی ہوتی ہے کہ زندگی کا کیا بهروسہ۔۔۔۔
یہ سارا وقت اسی بچت کو دیکھ کر مزدوری کرتے ہیں کہ چلو اس ماہ گهر بهیجنے اور خرچہ نکال کر میرے پاس چالیس پچاس روپے بچ رہے ہیں۔
یہ اسی کو دیکھ کر خوش ہوتے ہیں۔
ایک ایک روپے جوڑ کر جب کچھ آس بن جاتا ہے تو پاکستان آنے کی تیاری کرتے ہیں۔

ٹکٹ کی معلومات کرتے ہیں ہیڈا آفس بات کرتے ہیں۔
پتہ چل جاتا ہے کہ صاحب کی چهٹی برابر ہونے والی ہے،
پهر وہ اپنا پروگرام بناتا ہے کہ کب جانا ہے

کہ

کہ اچانک گهر سے کسی فرمائش آجاتی ہے کہ اسکو فلاں کام کے لئے اتنے پیسے چاہیے

تب ایک طرف پاکستان اور دوسری طرف گهر والوں کی خواہشات،
کس کو منتخب کرے۔
تب وہ سوچتا ہے کہ چلو کوئی مسئلہ نہیں میں ایک سال اور لگا دیتا ہوں۔

" اچها جی میں پیسے بهیج دوں گا" ایک سال کی ہی تو بات ہے میں اگلے سال واپس آجاتا ہوں چهٹی پہ..." 
اور وہ اپنی وہی بچت شام کو گهر روانہ کردیتا ہے۔

یہ جو پردیسی ہوتے ہیں نا۔۔۔!!!
یہ آپکے لئے روز موت کا سامنا کرتے ہیں،
پل پل جی کر مرتے ہیں۔
اکثر رات کو کمبل میں رو بهی لیتے ہیں۔
کہ دکھ درد کس کو سنائے۔
یہی سوچ کر 
کہ چلو میں تکلیف ہوں پیچهے گهر والے تو سکهی ہیں نا میری وجہ سے،
اپنے پردیسوں کو بے جا فرمائیشیں کرکے تنگ نہ کریں۔
ان کے اعصاب پہلے ہی پریشانیوں کی وجہ سے تباہ ہوچکے ہیں۔
ان سے کوئی شے مانگنی ہو بے حد قیمتی شے کی ڈیمانڈ بلکل نہ کریں۔
ایک گیلکسی سیون ایج کی قیمت ایک مزدور کی تین ماہ کی تنخواہ ہے۔
یہ تین ماہ کی تنخواہ وہ سورج کے سامنے کهڑے ہوکر اپنا چمڑا اور خون جلا کر وصول کرتے ہیں۔
آپ کی ایسی فضول کی فرمائیشیں انکو مزید پریشان کردیتی ہیں،
ان کو مزید سوچوں میں ڈال دیتی ہیں۔

اور آپکو بحرین دبی، قطر، سعودیہ میں سورج کے تپش کی طاقت کا اندازہ نہیں،
وہ انسان کو کوئلہ بنا دیتی ہے۔

نوٹ:اگر آپ بھی اپنا کوئی کالم،فیچر یا افسانہ ہماری ویب سائٹ پر چلوانا چاہتے ہیں تو اس ای ڈی پر میل کریں۔ای میل آئی ڈی ہے۔۔۔۔

bintehawa727@gmail.com

ہم آپ کے تعاون کے شکر گزار ہوں گے۔

متعلقہ خبریں