2022 ,جنوری 10
لندن :پاکستانی نژاد سابق برطانوی پارلیمنٹرین لارڈ نذیر احمد کو ایک لڑکے سے بدفعلی اور ایک لڑکی کا ریپ کرنے کی کوشش کا مجرم قرار دے دیا گیا، جلد سزاء سنائے جانے کا امکان ہے۔ یارک شائر کے علاقے روتھرہم میں واقع شیفلڈ کران کورٹ نے بار بار جنسی استحصال سے متعلق کیس کی سماعت کی،عدالت نے لارڈ نذیر احمد کو 70کی دہائی میں دو بچوں کے خلاف جنسی جرائم کا مجرم قرار دے دیا۔ یہ واقعات تب پیش آئے جب سابق رکن پارلیمنٹ نوجوان تھے۔مقدمے کی سماعت کرنے والے جج لاوینڈر لارڈ نذیر احمد کو سزا سنانے کا فیصلہ بعد میں کریں گے۔ پراسیکیوٹر ٹام لٹل نے عدالت کو بتایا کہ لارڈ نذیر احمد نے 1970 کی دہائی کے آغاز میں ایک لڑکی کا ریپ کرنے کی کوشش تھی، اس وقت مدعی علیہ کی عمر 16 یا 17 سال تھی اور وہ لارڈ نذیر سے بہت کم عمر تھیں۔ پراسیکیوٹر نے کہا کہ اسی عرصے کے دوران سابق رکن پارلیمنٹ نے 11 سال سے کم عمر ایک لڑکے پر بھی جنسی حملہ کیا تھا۔ ٹام لٹل نے کہا کہ نذیر احمد کا دعویٰ ہے کہ ان پر لگائے گئے الزامات بدنیتی پر مبنی افسانہ ہیں لیکن دونوں متاثرین کے درمیان فون پر ہونے والی گفتگو سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ بنائے گئے یا من گھڑت الزامات نہیں ہیں۔ عدالت کو بتایا گیا کہ خاتون کی جانب سے متاثرہ مرد کی ای میل کے جواب میں کال کی گئی جس میں کہا گیا تھا کہ میرے پاس بچوں کے جنسی استحصال کرنے والے شخص کے خلاف ثبوت ہیں۔