موٹر وے زیادتی کیس: جوڈیشل کمیشن کی درخواست پر سماعت : ملزم عابد کی گرفتاری کے لیے چھاپے

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع ستمبر 14, 2020 | 19:22 شام

لاہور(شفق رپورٹ): موٹروے پر ہونے والے زیادتی کیس نے پوری انسانیت کو ہلا کر رکھ دیا۔ مدد کی منتظر وہ عورت اپنی گاڑی میں اپنے دو بچوں کے ساتھ امداد کا انتظار کر رہی تھی کہ کچھ افراد نے کھڑی گاڑی دیکھ کر اس کی مدد کرنے کی بجائے اکیلی عورت دیکھ کر اسے جھاڑیوں میں گئے وہاں اس سے زیور اور نقدی چھیننے کے بعد اسے بچوں کے سامنے زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔ 

کیس سامنے آںے کے بعد اس کی ایف آئی آر کٹ

وائی گئی اور تفتیش شروع کی گئی۔ رپورٹ دائر کروانے کے بعد سی سی پی او لاہور کے بیان نے عوام کے دلوں میں جوالا موکھی پھٹنے کا کام کیا کیوں کہ سی سی پی اور لاہور کا کہنا تھا کہ عورت کو اتنی رات کے وقت سفر نہیں کرنا چاہیئے تھا وغیرہ خیر ان کے اس بیان کی مذمت کی گئی تو اپنے آگلے بیان میں انہوں نے اپنے اس رویے پر معافی مانگی ۔۔

اس کیس کے ملزمان کے 4 نام سامنے آئے۔ سب سے پہلا نام وقار الحسن کا تھا جس نے خود گرفتاری تھی۔ پھر عباس جس کے انکشاف پر شفقت نامی شخص کو گرفتار کیا گیا ۔ اس شخص نے اپنے جرم کا اعتراف بھی کر لیا ہے۔ چوتھا ملزم عابد نامی شخص ہے جو تاحال فرار اور جس کی گرفتاری کے لیے پولیس چھاپے مار رہی ہے۔ گرفتار ہونے والے تمام افراد کے ڈی این اے ٹیسٹ کیے گئے ہیں۔ رپورٹ آنے تک پولیس کی جانب سے کوئی جواز پیش نہیں کیا جائے گا۔ وقار الحسن کی بے گناہی کا ثبوت ریپ ہونے والی خاتون نے خود بھی دیا ہے لیکن پولیس کی طرف سے اسے رہا نہیں گیا تھا۔ 

موٹروے زیادتی کیس کی تحقیقات کے لیے جو ڈیشل کمیشن بنانے کے لیے درخواست دائر کروائی گئی تھی۔ جس پر چیف جسٹس مسٹر جسٹس محمد قاسم خان نے سماعت کی ۔ اور سی سی پی او لاہور سے رپورٹ طلب کی گئی۔۔۔

پولیس کا کہنا ہے کہ 2 3 دن میں تمام ملزمان کو حراست میں لے لیا جائے گا اور مکمل رپورٹ عدالت میں پیش کر دی جائے گی۔