فقیر ایپی مزاحمت استعارہ ہے ۔وہ انگریز کیخلاف برسرِ پیکار رہا ایک عرصہ پاکستان کیخلاف بھی ہتھیار بند رہا۔
پشتونستان تحریک کا پشتیبان بھی رہا۔پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کیلئے افغان حکمرانوں نے اسے استعمال کیا۔زندگی کے آخری دنوں میں پاکستان کے دشمن ان سے مایوس ہوچکے تھے ۔فقیر ایپی کی جانب سے بالآخر پاکستان کیخلاف اُٹھائے ہتھیار اپنے حجرے میں لٹکا دیئےگئے ۔
فقیرایپی کی زندگی کے مختلف گوشے آپ کے سامنے لانے کی کوشش کریں گے۔اس نے اسلامی غیرت کی خاطر پختون روایا ت کے مطابق انگریز حاکموں کیخلاف علمِ جہاد بلند کیا۔رام بی بی سے اسلام بی بی اس جدوجہد کی وجہ بنی تھی۔آج پہلے حصے میں ان کے مزار پر میوزیم بنانے کی خبر سے آغاز کرتے ہیں۔ شمالی وزیرستان میں جنگ آزادی کے ہیرو حاجی میرزا علی خان المعروف فقیر ایپی مزار پر میوزیم بنا دیا گیا۔پاک فوج نے جدید انداز میں فقیر ایپی مزار کی تزئین و آرائش کے بعد مزار کے قریب عجائب گھر قائم کیا ہے۔
شمالی وزیرستان میں جنگ آزادی کے ہیرو حاجی میرزا علی خان سے منسوب میوزیم قائم کرکے وہاں ان کے زیر استعمال اسلحہ اور دیگر ساز و سامان رکھا گیا ہے۔میوزیم میرانشاہ سے 45 کلومیٹر کے فاصلے پر جنوب مغرب کی جانب واقع تاریخی گورویک مرکز میں فقیر ایپی کے مزار کے احاطے میں قائم کیا گیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر ریحان گل خٹک کا کہنا ہے کہ پاک فوج نے جدید انداز میں فقیر ایپی مزار کی تزئین و آرائش کا کام مکمل کرنے کے بعد مزار کے قریب عجائب گھر بھی قائم کیا ۔
فقیر ایپی کے مزار پر قائم کیے گئے میوزیم میں حاجی میرزاعلی خان کے زیر استعمال اسلحہ اور دیگر ساز و سامان رکھا گیا ہے۔ میوزیم کا کام مکمل ہو گیا ہے۔اسے عوام کیلئے کھول دیا گیا ہے۔فقیر ایپی کی رہائش گاہ اور اسلحہ بنانے کی فیکٹری کو بھی محفوظ بنایا گیا ہے۔گورویک میں فقیر ایپی کے سپاہیوں کے زیر استعمال غار بھی بحال کئے گئے ہیں جبکہ فقیر ایپی کی رہائش گاہ اور اسلحہ بنانے کی فیکٹری کو بھی محفوظ بنادیا گیا ہے۔ گورویک میں فقیر ایپی کا مزار سیاحت کا مرکز ثابت ہورہا ہے۔