بزدل اور لالچی

تحریر: ستار چوہدری

| شائع |

2012 کی بات ہے،لندن اولپمکس میں تین ہزار میٹر کا ریس  مقابلہ تھا،کینیا کے ایبل مطائی سب سے آگے جارہے تھے،ہسپانوی کھلاڑی فرنینڈس انایا اس سے کچھ فاصلے پر دوسرے نمبر پر تھے۔ مطائی جو سب سے آگے تھے یہ سوچ کر کہ وہ لائن عبور کرچکے ہیں غلطی سے فنشنگ لائن سے تقریباً دس میٹر پیچھے رہ گئے،

فرنینڈس نے انہیں اس کی غلطی کا بتا کر آگے بڑھنے کا کہا، مگر زبان سے ناواقفیت کی بنا کر مطائی کھڑے رہے جس پر فرنینڈس نے انہیں دھکیل کر آگے کردیا۔۔ اور اس طرح مطائی جیت گئے اور انہیں گولڈ میڈل ملا لیکن فرنینڈس ہار کر ہیرو بن گئے۔فرنینڈس سے پوچھا گیا آپ نے ایسا کیوں کیا؟ وہ بولےاگر میں جیت جاتا تو اس کا میرٹ کیا ہوتا؟اس میڈل کی کیا عزت ہوتی؟مجھے کوئی بڑی پیشکش بھی کی جاتی تو میں پھر بھی اپنے فیصلے پر قائم رہتا،میں نے ہار کر نام کمایا ہے،آخر میں اس نے ایسے الفاظ کہے جو تاریخ کا حصہ بن گئے،کہنے لگے میرا خواب ہے کہ ہم ایک ایسا معاشرہ قائم کریں جہاں کوئی دوسرے کو اس لئے دھکا دے تاکہ وہ جیت سکے۔۔۔

پولنگ کا عمل مکمل ہوا،نتائج سے قبل میاں صاحب تقریر کرنے کیلئے تیار بیٹھے تھے،تمام ترتیاریاں مکمل تھی،لیکن جونہی رزلٹ آنا شروع ہوئے،رات12بجے تک کوئی بھی ایسی سیٹ نہیں تھی جہاں سے ن لیگ جیت رہی تھی۔ ٹی وی سکرین پر آزاد،آزاد دیکھ کر میاں صاحب کی نبض ڈوبنے لگی اور پھر چراغوں میں روشنی نہ رہی،شریف خاندان کا ایک ایک فرد پارٹی  کی محفل سے اٹھ کر چلا گیا۔اس کے بعد" غیبی مدد" شروع ہوئی اورن لیگ کو پی ٹی آئی کی جیتی سیٹیں بھی ملنے لگیں۔ "12 بجے تک نواز شریف کو دکھایا گیا  یہ ہے آپکی اوقات ، اور12بجے کے بعد عوام کو دکھایا گیا یہ ہے آپکی اوقات "۔۔۔ اور میاں صاحب نےچوری کی60سیٹوں پر9فروری کو "وکٹری سپیچ" کرڈالی۔۔۔

پارٹی سربراہ تو پہلی رات ہی فتح کا اعلان کرتے ہیں،میاں صاحب نے دوسرے روز کیوں کیا ؟ بابا جی بولے ،  پتر !! نواز شریف کوووٹ ہی 9فروری کو ملے ہیں۔۔۔بابا جی !! اتنی بڑی بدمعاشی کیسے ہوگئی؟ بابا جی روز سے ہنسے،کہنے گے،پتر!! کندھوں پر بیٹھے فرشتے نظر نہیں آتے ورنہ یہ لوگ تو ان سے رجسٹر چھین لیں۔۔۔ ہارکر فتح کا اعلان کرنا کتنی بڑی بے عزتی ہے۔۔۔بابا جی نے پھر قہقہہ لگایا،کہنے لگے پتر بے عزتی اس کی ہوتی ہے جس کی عزت ہو۔یکم مارچ2023 کو لکھا تھا" آپ ہارچکے ہیں"۔۔۔25مئی2023 کو لکھا تھا" عوام کے انگوٹھے کاٹ دو"۔۔۔26مئ2023 کو کالم لکھا تھا" کپتان مزید مضبوط"۔۔۔

2جون2023 کو لکھا تھا"طلوح آفتاب کوکون روک سکتا "۔۔۔ کوئی مانے نہ مانے،حقائق یہی ہیں قوم نے ووٹ صرف عمران خان کو دیے ہیں،فارم 45 کے مطابق نواز شریف،حمزہ اور مریم اپنی تمام سیٹیں ہار چکے ہیں،ن لیگ نے صرف20 سے25سیٹیں جیتی ہیں،باقی چوری کی ہیں۔ادھرکراچی میں دیکھ لیں، وہاں بھی تاریخی ڈکیتی ہوئی ہے۔ نوازشریف کیلئے یہ آخری موقع تھا عمر کے حصے میں ہی عزت کما لیتے۔پریس کانفرنس کرتے کہ وہ ہار چکے ہیں،عوام نے ووٹ صرف عمران خا ن کو دیے ہیں،انہیں حکومت بنانے کی دعوت دیتے،لیکن۔۔۔۔۔ فرنینڈس انایا جیسے لوگ روز روز پیدا نہیں ہوتے،میاں صاحب کو اگر فرصت ملےتومزار قائد جائیں جہاں لیاقت علی مدفون ہیں،ان کی قبر دیکھ کر آئیں۔

دنیامیں ہزاروں حکمران ہوگزرے،کتنے ہیں جنہیں تاریخ نے زندہ رکھا ہوا؟ مرحوم مجید نظامی نے زرداری کو مرد حرلکھا تومیاں صاحب ناراض ہوگئے،نظامی صاحب سے شکوہ کیا،نظامی صاحب بولے،اگر آپ بھی بہادری دکھاتے،جیل میں بیٹھے رہتے،ڈیل کرکے جدہ نہ جاتے تو میں آپکو بھی مرد حرلکھتا۔دنیا طاقتوروں کو یاد رکھتی ہیں،بزدل اور لالچی لوگ تو زندہ لاشیں ہوتی ہیں۔میاں صاحب اپنی تازہ ترین واردات میں ایک بار پھر بزدل اور لالچی ثابت ہوئے ہیں۔ فرنینڈس انایا ہار کر ہیرو بن گیا ،تاریخ انہیں ہمیشہ زندہ رکھے گی،وہ امر ہوچکے ہیں،انہوں نے کتنا خوبصورت کہا تھا کہ وہ ایسا معاشرہ چاہتے ہیں جہاں کوئی دوسرے کو اس لئے دھکا دے تاکہ وہ جیت سکے۔ایسے کارنامے ہمیشہ بہادر اورطاقتور لوگ کرتے ہیں،بزدل اورلالچی لوگ نہیں،ہزاروں حکمران ہوگزرے جن کی قبروں کے نشانات بھی نہیں ملتے۔انسان مر جاتے ہیں،کردار ہمیشہ زندہ رہتے ہیں،کردار بھی فرنینڈس انایا جیسے،نواز شریف جیسے نہیں۔