باتھ روم میں بے ہوشی اور غشی

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع ستمبر 06, 2019 | 19:31 شام

ہم ہمیشہ ان لوگوں کے بارے میں سنتے ہیں جنہیں نہاتے کے دوران گرنے کے بعد فالج ہوتا ہے۔ ہم نےکسی کو کہیں اوردوسری جگہ گرنے کے بارے میں کیوں نہیں سنا ہے؟ جب میں نے صحت مند طرز زندگی کے کورس میں حصہ لیا تو،اس میں اسپورٹس کونسل کے ایک پروفیسر شریک تھے،جنہوں نے بھی اس کورس میں حصہ لیا، پروفیسرصاحب نے مشورہ دیا کہ آپ نہانے سے پہلے اپنے بالوں کو نہ دھویں،اور آپ کو پہلے اپنے جسم کے دوسرے حصوں کو صاف کرنا چاہئے۔اس کی وجہ یہ ہے کہ جب سر گیلا

اور سرد ہوگا تو،خون گرم ہونے کے لئے سر کی جانب بہہ جائے گا۔ اگر خون کی رگیں تنگ ہوجاتی ہیں تو،ایسی صورت میں خون کی نالیوں کے پھٹنے کا امکان ہوتا ہے۔ چونکہ یہ باتھ روم میں عام طور پر ہوتا ہے،اس لئے دوبارہ فالج کا حملہ ہونے سے بچنے کے لئےاپنی آگہی اور شعورکو اجاگر کرنے کو یقینی بنائیں۔
1. سب سے پہلے پیر کے تلوا حصے کو گیلا ہونے دیں۔
2. چھوٹی ٹانگیں۔( گھٹنا تا پاؤں )
3. ران
4. پیٹ
5. کندھے
6. 5-10 سیکنڈ تک رکیں۔
 ہم جسم سے بھاپ،ہوا کی طرح بہتی ہوئی محسوس کریں گے ،اور پھر حسب معمول کی طرح نہائیں گے۔
حکمت: یہ بالکل اسی طرح جیسےگرم پانی سے بھرے گلاس میں پھر اس میں ٹھنڈا پانی بھردیں توکیا ہوگا؟
شیشہ پھٹ جائے گا۔  !!!
ہمارےجسم میں ... کیا شیے حائل ہوئی؟
ہمارے جسم کا درجہ حرارت بہت زیادہ ہو اور پانی بہت ٹھنڈا ہو، اگر ہم جسم یا سرپر براہ راست پھوارڈالیں تو ہوا پھنس سکتی ہے اور خون کی نالیوں کی ٹوٹ پھوٹ سے موت واقع ہو سکتی ہے۔
اوہ ، یہی وجہ ہے کہ ہم اکثر لوگوں کو اچانک باتھ روم میں گرتے ہوئے دیکھتے ہیں۔ غلط طریقے سے غسل کرنے کی وجہ سے ، ہمیں فالج ہوسکتا ہے یا درد شقیقہ(آدھے سر کا درد ) لاحق ہوسکتا ہے۔
یہ غسل کرنے کا طریقہ ہر عمر کےافراد لئے موزوں ہے،خاص طور پر ان لوگوں کو جنھیں ذیابیطس(شوگر کا مرض ) ،ہائی بلڈ پریشر(بلند فشار خون)،کولیسٹرول(چکنائی)اور درد شقیقہ(آدھے سرکے درد) ، کی شکایت ہے۔ ۔
علم حاصل کر کے محض اپنے تک نہ رکھیں،براہ کرم دوسروں کو اگاہ بھی کریں ...
*(مترجم شاہد حسین)*