ٹی وی چینل میں کام کرنے والی خاتون صحافی نے ایسی شرمناک ترین بات بتادی کہ جان کر ہر صحافی گھبرا جائے

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع اکتوبر 29, 2017 | 19:34 شام

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک): امریکا میں مشہور فلم پروڈیوسر ہاروی وائنسٹین کی جانب سے خواتین کو ہراساں کرنے کا سکینڈل سامنے آیا تو ساری دنیا میں ایک ہنگامہ برپا ہو گیا، کیونکہ ہر جگہ خواتین نے ان شیطانوں کے خلاف آواز اٹھانا شروع کر دی جو اپنی حیثیت کا فائدہ اٹھا کر خواتین کو ہراساں کرتے ہیں۔ پاکستان میں صحافت کے شعبے سے منسلک خواتین کی بڑی تعداد نے بھی ان کالی بھیڑوں کے کرتوتوں سے پردہ اٹھانا شروع کر دیا ہے جو اپنی ساتھی اور ماتحت خواتین کو ہراساں کرنے میں کوئی عار نہیں سمجھتے۔

  ایک

خاتون صحافی نے اپنے ساتھ پیش آنے والے شرمناک واقعے کے متعلق بتایا ”میں نے میڈیا انڈسٹری ایک بڑے ادارے کو جوائن کیا لیکن یہ ایک ایسی جگہ تھی جہاں خواتین کو ہراساں کیا جاتا تھا، ان پر جنسی حملے کئے جاتے تھے اور اگر وہ مزاحمت کرتی تھیں تو ان کی کردار کشی بھی کی جاتی تھی۔ مجھے ذاتی طور پر جس انتہائی صدمہ خیز واقعے کا سامنا کرنا پڑا وہ یہ تھا کہ میرے باس نے مجھے شوکا ایجنڈا ڈسکس کرنے کیلئے اپنے دفتر میں بلایا لیکن جب میں دروازہ کھٹکھٹانے کے بعد اندر داخل ہوئی تو وہ کمپیوٹر پر فحش فلم دیکھ رہا تھا اور ساتھ ہی خود لذتی میں بھی مصروف تھا۔ مزید افسوس کی بات یہ ہے کہ وہاں کام کرنے والے اکثر لوگوں کو معلوم تھا کہ وہ یہ بے حیائی کرتا ہے، اور یہ بھی کہ جب وہ ایسی حالت میں کسی خاتون کو اپنے کمرے میں بلاتا تھا تو اپنا غلیظ ہاتھ اس سے ملانے کیلئے آگے بڑھادیتا تھا۔“