جب پاکستان کے سابق اٹارنی جنرل نے قائداعظم کی تصویر کتاب کے ساتھ لینی چاہی تو انہوں نے کیا کہا؟

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع دسمبر 25, 2017 | 18:51 شام

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک): پاکستان کے سابق اٹارنی جنرل جناب یحییٰ بختیار نے ایک موقع پر جب قائد اعظم کوئٹہ میں قیام پذیر تھے، ان کی کچھہ ایسی تصویریں دکھائیں جو انھوں نے کھینچی تھیں، قائد اعظم نے اُن سے اپنی مزید تصویریں کھیچنے کی فرمائش کی.دوسرے دن جناب یحییٰ بختیار اپنا کیمرہ اور فلیش لے کر قائداعظم کی رہائش گاہ پہنچے.

iat.com/wp-content/uploads/2017/12/images.jpg" style="height:263px; width:192px" />

اُس وقت قائد اعظم حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث پر مشتمل ایک کتاب جس کا ٹائیٹل ” الحدیث“ تھا مطالعہ فرما رہے تھے.یحییٰ بختیار چاہتے تھے کہ وہ قائد اعظم کی تصویر ایسے زاویہ سے لیں کہ کتاب کا ٹائیٹل بھی فوکس میں آسکے ، لیکن قائد اعظم نے تصویر کھنچوانے سے پہلے کتاب علیحدہ رکھہ دی اور یحییٰ بختیار سے فرمایا ”میں ایک مقدس کتاب کو اس قسم کی پبلسٹی کا موضوع بنانا پسند نہیں کرتا۔”یحییٰ بختیار نے منیر احمد منیر کو انٹرویو میں اس کی تصدیق کی۔ منیر احمد منیر کی تحقیق کے مطابق قائداعظم جو کتاب ” الحدیث“ پڑھ رہے تھے وہ علامہ عبداللہ یوسف کی انگریزی کتاب تھی ۔